امریکہ نے بھارت کو دی جانے والی امداد روک دی

امریکہ نے بجٹ کٹوتی کے تحت بھارت کو دی جانے والی 21 ملین ڈالر کی مالی امداد روک دی، جو انتخابات میں ووٹرز کی شمولیت بڑھانے کے لیے دی جا رہی تھی۔ اس فیصلے کے تحت نیپال اور بنگلہ دیش سمیت دیگر ممالک کی امداد بھی معطل کر دی گئی ہے۔
واشنگٹن: امریکہ کی ڈونالڈ ٹرمپ حکومت نے بجٹ میں سخت کٹوتی کے تحت بھارت کو دی جانے والی کروڑوں ڈالر کی مالی امداد روک دی ہے۔ امریکی محکمہ برائے حکومتی کارکردگی (Department of Government Efficiency – DOGE) کے سربراہ ایلون مسک نے اعلان کیا کہ بھارت میں ووٹر ٹرن آؤٹ بڑھانے کے لیے مختص 21 ملین ڈالر کی امداد کو ختم کر دیا گیا ہے۔
ڈونالڈ ٹرمپ نے سرکاری اخراجات میں کمی کے لیے خصوصی محکمہ DOGE تشکیل دیا ہے، جس کی قیادت ایلون مسک کر رہے ہیں۔ وہ امریکی حکومت کے ہر ایک خرچ کا باریک بینی سے جائزہ لے رہے ہیں اور غیر ضروری فنڈنگ پر روک لگا رہے ہیں۔ مسک کا کہنا ہے کہ اگر بجٹ میں کٹوتی نہ کی گئی تو امریکہ دیوالیہ ہو سکتا ہے۔
بھارت، بنگلہ دیش اور نیپال کو بڑا جھٹکا
بھارت کو ہر سال 21 ملین ڈالر ملتے تھے تاکہ انتخابات میں ووٹرز کی شرکت کو فروغ دیا جا سکے، لیکن اب یہ فنڈنگ بند کر دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ، بنگلہ دیش کو سیاسی استحکام کے لیے دی جانے والی 29 ملین ڈالر کی امداد، نیپال کو مالیاتی وفاقیت کے لیے دی جانے والے 20 ملین ڈالر، اور نیپال میں حیاتیاتی تنوع کے تحفظ کے لیے مختص 19 ملین ڈالر کی امداد بھی معطل کر دی گئی ہے۔
یہ اعلان ٹرمپ اور بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی ملاقات کے چند دن بعد سامنے آیا ہے، جس میں دونوں ممالک کے تعلقات کو مضبوط بنانے پر بات چیت کی گئی تھی۔ تاہم، امریکہ کے اس فیصلے سے بھارت سمیت کئی ممالک میں بے چینی پیدا ہو گئی ہے۔