خبرنامہ

زیلنسکی کا یورپ کی مشترکہ فوج بنانے کا مطالبہ

یوکرین کے صدر زیلنسکی نے یورپ کی مشترکہ فوج بنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ اب یورپ کی مدد کے لیے نہیں آئے گا، اور یورپ کو اپنے دفاع کے لیے اقدامات کرنے ہوں گے۔ انھوں نے یوکرین کی نیٹو رکنیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ کبھی بھی اپنے شمولیت کے بغیر معاہدے کو تسلیم نہیں کریں گے۔

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے روس کے خلاف جنگ میں اپنے ملک کی دفاعی صلاحیت بڑھانے کے لیے یورپ کی مشترکہ فوج بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔ میونخ سکیورٹی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے زیلنسکی نے کہا کہ ’امریکہ اب یورپ کی مدد کے لیے نہیں آئے گا‘، اور یورپی ممالک کو اپنی فوجی طاقت کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔ انھوں نے کہا کہ یوکرین کبھی بھی روس کے ساتھ کیے گئے کسی امن معاہدے کو تسلیم نہیں کرے گا جس میں اس کی شمولیت نہ ہو۔

زیلنسکی کا کہنا تھا کہ حالیہ دنوں میں امریکی نائب صدر جے ڈی وینس نے یورپی جمہوریتوں پر تنقید کی تھی اور یورپ کو دفاعی اقدامات کرنے کی ضرورت پر زور دیا تھا۔ زیلنسکی نے اس تنقید کو سامنے رکھتے ہوئے کہا کہ یورپ کو اب اپنی فوجی طاقت بڑھانے کے لیے ایک مشترکہ فوج تشکیل دینی چاہیے تاکہ وہ اپنے دفاع کے لیے خود کو مضبوط کر سکے۔ انھوں نے مزید کہا کہ امریکہ اور یورپ کے تعلقات میں تبدیلی آ رہی ہے اور اب یورپ کو ان حالات کے مطابق اپنے دفاع کے لیے اقدامات کرنا ہوں گے۔

زیلنسکی نے یہ بھی کہا کہ امریکہ کے صدر ٹرمپ نے انھیں روسی صدر پوتن سے بات چیت کے بارے میں بتایا تھا، مگر ان میں سے کسی نے بھی یورپ کی دفاعی ضرورت کا ذکر نہیں کیا۔ امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگ سیٹھ نے بھی کہا تھا کہ روس کے حملے کے بعد نیٹو کو مزید مضبوط اور پائیدار بنانے کی ضرورت ہے۔ زیلنسکی نے اس بات پر زور دیا کہ یوکرین نیٹو کی رکنیت کے لیے مذاکرات جاری رکھے گا۔

admin@alnoortimes.in

About Author

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

You may also like

خبرنامہ

لاس اینجلس میں جنگل کی آگ سے بڑے پیمانے پر تباہی، اموات کی تعداد 24ہوئی، امدادی کوششیں جاری

امریکہ کی ریاست کیلی فورنیا کے شہر لا اینجلس میں ایک ہفتے سے لگی بھیانک آگ مزید 8 جانیں نگل
خبرنامہ

چین کبھی بھی امریکہ کو پیچھے نہیں چھوڑ سکتا

واشنگٹن(ایجنسیاں) صدر بائیڈن نے پیر کو خارجہ پالیسی پر اپنی آخری تقریر میں بڑا دعویٰ کیا۔ انھوں نے اپنی تقریر