ڈاکٹر محمد ہاشم رضا نظامی کو قائد اہل سنت ایوارڈ سے نوازا گیا

(نئی دہلی) جامعہ حضرت نظام الدین اولیاء، نئی دہلی میں بتاریخ 8 فروری، 2025 منعقد ہونے والے ۳۱ ویں جشن دستار داعیان اسلام و مفتیان کرام کے پُر وقار موقع پر علمی و تحقیقی خدمات کے اعتراف میں ڈاکٹر محمد ہاشم رضا نظامی کو “قائد اہل سنت ایوارڈ” سے نوازا گیا۔
ڈاکٹر محمد ہاشم رضا نظامی جدید و قدیم علوم کے سنگم کی ایک نمایاں شخصیت ہیں۔ انہوں نے مدرسہ فیض العلوم، جمشید پور سے تعلیم حاصل کرنے کے بعد جامعہ حضرت نظام الدین اولیاء سے تخصص فی الادب والدعوۃ مکمل کیا، اور پھر جدید تعلیم کے لیے جامعہ ملیہ اسلامیہ اور جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو) کا رخ کیا۔ ان کا ایم فل کا تحقیقی مقالہ “مساهمة العلامة أرشد القادري في المجال التعليمي عن طريق إنشاء المعاهد الدينية والعصرية” علمی حلقوں میں کافی پذیرائی حاصل کر چکا ہے، جبکہ جے این یو سے پی ایچ ڈی مکمل کرنے کے بعد وہ اس وقت پٹنہ یونیورسٹی کے شعبۂ عربی میں اسسٹنٹ پروفیسر کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔
ڈاکٹر نظامی کی علمی و تحقیقی بصیرت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ ان کے علمی مضامین عربی، انگریزی اور اردو کے مؤقر علمی و تحقیقی جرائد میں شائع ہو چکے ہیں۔ ان کی اہم تصنیفات میں “قائد اہل سنت” پر ایم فل کا تحقیقی مقالہ اور قائد اہل سنت حضرت علامہ ارشد القادریؒ کے معروف ادبی شاہکار “لالہ زار” کا عربی ترجمہ شامل ہیں۔
جامعہ حضرت نظام الدین اولیاء کی انتظامیہ نے ڈاکٹر محمد ہاشم رضا نظامی کی ہمہ جہت خدمات اور جامعہ سے ان کے والہانہ تعلق کے پیش نظر انہیں “قائد اہل سنت ایوارڈ” سے نوازا۔ اس موقع پر جامعہ کے ڈائریکٹر حضرت مولانا محمود غازی ازہری نے ایوارڈ پیش کرتے ہوئے کہا:
“ڈاکٹر محمد ہاشم رضا نظامی کی علمی و تحقیقی خدمات کسی تعارف کی محتاج نہیں۔ وہ بیک وقت روایتی و عصری علوم کے سنگم کا ایک روشن مینار ہیں اور آج مدارس کے طلبہ کے لیے ایک آئیڈیل کی حیثیت رکھتے ہیں۔ ہم ان کی مزید کامیابیوں کے لیے دعاگو ہیں۔”
تقریب میں شریک علماء و مشائخ نے ڈاکٹر نظامی کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے ان کے مزید روشن مستقبل کی دعا کی۔ جامعہ کی جانب سے پیش کردہ سپاس نامہ میں ان کی صحت و عافیت اور علم و ادب کے فروغ میں ان کے مزید استحکام کے لیے دعائیں کی گئیں ہیں۔