اسد الدین اویسی کا وقف بل کے خلاف سخت احتجاج

اسد الدین اویسی کا وقف بل کے خلاف سخت احتجاج، مودی حکومت کو دی وارننگ
آل انڈیا مجلسِ اتحاد المسلمین (AIMIM) کے سربراہ اور حیدرآباد کے ممبر پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے 4 فروری کو لوک سبھا میں مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (JPC) کے اجلاس کے دوران وقف بل کی سخت مخالفت کی۔ اویسی نے مودی حکومت کو موجودہ شکل میں بل پیش کرنے کے خلاف خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اس سے ملک میں سماجی بے چینی پیدا ہوگی۔ اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ نے اس بات پر زور دیا کہ مسلمانوں نے اس بل کو اس کی موجودہ شکل میں مسترد کر دیا ہے کیونکہ یہ بھارتی آئین کے آرٹیکل 25، 26 اور 14 کی خلاف ورزی کرتا ہے، جو مذہبی مساوات اور آزادی کے حقوق کی ضمانت دیتے ہیں۔ اسد الدین اویسی نے لوک سبھا میں اپنے خطاب کے دوران کہا، “میں اس حکومت کو خبردار کر رہا ہوں اور تنبیہ کر رہا ہوں—اگر آپ موجودہ شکل میں وقف بل پارلیمنٹ میں لاتے ہیں اور اسے قانون بناتے ہیں تو اس سے ملک میں سماجی بے چینی پیدا ہوگی۔ اسے پورے مسلم کمیونٹی نے مسترد کر دیا ہے۔ اگر اس بل کا موجودہ مسودہ قانون بنتا ہے تو یہ آرٹیکل 25، 26 اور 14 کی خلاف ورزی کرے گا۔ ہم کوئی وقف جائیداد نہیں چھوڑیں گے، کچھ بھی نہیں چھوڑا جائے گا۔