خبرنامہ

جامعہ احسن البرکات مارہرہ شریف میں ختم بخاری بخوبی اختتام پذیر

جامعہ احسن البرکات، مارہرہ شریف میں اختتامِ بخاری شریف کی عظیم الشان، روح پرور اور تاریخ ساز محفل بحسن وخوبی اختتام پزیر

الحمدللہ! جامعہ احسن البرکات، مارہرہ شریف میں ۲ شعبان المعظم ۱۴۴۶ھ مطابق یکم فروری ۲۰۲۵ء کو “جشنِ ختمِ بخاری شریف” کی ایک نہایت پُرکیف، ایمان افروز اور علمی و روحانی محفل کا انعقاد کیا گیا، جس میں قرب وجوار کے جید علمائے کرام، جامعہ کے اساتذہ، طلبہ اور کثیر تعداد میں عشاقانِ علم و دین یعنی عوام اہلسنت شریک ہوئے۔

یہ عظیم الشان، مقدس و بابرکت تقریب تاج المشائخ، حضور امینِ ملت سید شاہ محمد امین میاں قادری برکاتی اور حضور رفیقِ ملت سید شاہ نجیب حیدر میاں نوری قادری برکاتی دامت برکاتہم القدسیہ کی سرپرستی میں منعقد ہوئی۔ جامعہ احسن البرکات کے صدر المدرسین، استاذ الاساتذہ شیخ محمد عرفان ازہری دام ظلہ العالی نے اس بابرکت تقریب کی نظامت و نگرانی کے فرائض بحسن و خوبی انجام دیے۔

اس مقدس محفل میں جامعہ اشرفیہ، مبارکپور کے نامور عالمِ دین، استاذ العلماء، خطیبِ اہلِ سنت حضرت علامہ مولانا مسعود احمد صاحب برکاتی مصباحی دام ظلہ العالی نے صحیح بخاری شریف کی آخری حدیث کا نہایت بصیرت افروز اور روح پرور درس ارشاد فرمایا۔

آپ نے حضرت امام بخاری رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی حیاتِ طیبہ اور ان کی خدماتِ حدیث پر تفصیل سے روشنی ڈالتے ہوئے تحملِ اسلاف، عشقِ حدیث اور جہدِ مسلسل کی ایسی ایمان افروز داستانیں بیان کیں کہ سامعین کی آنکھیں نم ہو گئیں اور محفل پر وجد کی کیفیت طاری ہو گئی۔

خصوصاً حضرت بقیع ابن مخلد رحمۃ اللہ علیہ کے صبر آزما اسفار، حضرت امام احمد بن حنبل رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے تحصیلِ علم اور اکابر محدثین کی محنت و مشقت کے تذکرے نہایت اثر انگیز تھے۔ شیخِ محترم نے طلبہ کو نصیحت فرمائی کہ علم کا حصول قربانی اور استقامت کا متقاضی ہے، اس راہ میں آنے والی سختیوں سے گھبرانے کے بجائے صبر، محنت اور اخلاص کا دامن تھامنا چاہیے۔

درسِ بخاری شریف مکمل ہونے کے بعد، استاذ العلماء حضرت علامہ مسعود احمد برکاتی مدظلہ العالی نے دورۂ حدیث شریف کے طلبہ کو اجازتِ حدیث سے سرفراز فرمایا اور ان کے حق میں خصوصی دعائیں کیں۔ اس موقع پر جامعہ کے طلبہ کی آنکھوں میں عقیدت و محبت کے آنسو تھے، جب کہ اساتذہ کے چہروں پر خوشی اور مسرت کے آثار نمایاں تھے۔

محفل کے آخر میں مولانا محمد مسعود رضا احسنی اور مولانا محمد برکت علی برکاتی احسنی نے جامعہ احسن البرکات کے لائق وفائق استاذ حضرت علامہ ومولانا مفتی محمد شاداب احمد امجدی صاحب قبلہ کی لکھی ہوئی ایک نہایت رقت آمیز اور درد بھری الوداعی نظم پیش کی، جس نے محفل کو مزید جذباتی بنا دیا۔ حاضرینِ محفل آبدیدہ ہو گئے اور ہر آنکھ عشقِ مصطفیٰ ﷺ میں بھیگ گئی۔
مولانا محمد مجتبیٰ رضا احسنی نے جامعہ احسن البرکات کے سربراہ اعلیٰ ابا حضور سرکار رفیقِ ملت دام ظلہ العالی، اساتذۂ کرام اور دیگر منتظمین کے اعزاز میں سپاس نامہ پیش کیا، جس میں جامعہ کی خدمات اور محنتوں کو خراجِ تحسین پیش کیا گیا۔

اسی بابرکت موقع پر جامعہ کےان طلبہ کو خصوصی انعامات سے بھی نوازا گیا جن کی درسگاہی حاضری سو فیصد رہی۔
حضور رفیقِ ملت دامت برکاتہم العالیہ نے اپنے کلیدی و ناصحانہ خطاب میں طلبہ کو مسلکِ اعلیٰ حضرت پر سختی سے کاربند رہنے کی تاکید فرمائی اور انہیں دینِ اسلام کی خدمت کے لیے ہمہ وقت تیار رہنے کی نصیحت فرمائی۔

محفل کے اختتام پر استاذی و سندی شیخ محمد عرفان ازہری دام ظلہ العالی نے تمام علمائے کرام، اساتذۂ کرام، معززینِ مارہرہ شریف اور حاضرینِ محفل کا شکریہ ادا کیا۔ بعد ازاں بارگاہِ رسالت مآب ﷺ میں صلوٰۃ و سلام کا نذرانہ پیش کیا گیا اور امتِ مسلمہ کی سلامتی، دین و سنیت کی سربلندی، طلبہ کے علمی ارتقا، اور جامعہ احسن البرکات کی ترقی و استحکام کے لیے خصوصی دعائیں کی گئیں۔

یہ تاریخ ساز اور ایمان افروز محفل اس حقیقت کا منہ بولتا ثبوت تھی کہ جامعہ احسن البرکات، مارہرہ شریف آج بھی محدثینِ کرام کے علمی ورثے کو زندہ رکھنے میں مصروفِ عمل ہے اور خانقاہِ برکاتیہ مارہرہ شریف، علم و عرفان کے چراغ روشن کرنے میں کلیدی کردار ادا کر رہی ہے۔

اللہ تعالیٰ ہمیں اس بابرکت محفل کے فیوض و برکات سے سرفراز فرمائے۔ آمین!
رپورٹ:محمد نعمان واحدی

admin@alnoortimes.in

About Author

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

You may also like

خبرنامہ

لاس اینجلس میں جنگل کی آگ سے بڑے پیمانے پر تباہی، اموات کی تعداد 24ہوئی، امدادی کوششیں جاری

امریکہ کی ریاست کیلی فورنیا کے شہر لا اینجلس میں ایک ہفتے سے لگی بھیانک آگ مزید 8 جانیں نگل
خبرنامہ

چین کبھی بھی امریکہ کو پیچھے نہیں چھوڑ سکتا

واشنگٹن(ایجنسیاں) صدر بائیڈن نے پیر کو خارجہ پالیسی پر اپنی آخری تقریر میں بڑا دعویٰ کیا۔ انھوں نے اپنی تقریر