یکم اپریل 2025 سے ٹیکس قوانین میں 6 بڑی تبدیلیاں

یکم اپریل 2025 سے TDS اور TCS کی حد میں اضافہ، ٹیکس ریٹرن فائل کرنے کا وقت 48 ماہ، ULIP پر نیا ٹیکس، اور 200 اشیاء پر کَسٹم ڈیوٹی میں رد و بدل ہوگا
- TDS (ٹیکس ڈیڈکشن ایٹ سورس) میں تبدیلی
کرائے کی آمدنی پر TDS کی حد 2.4 لاکھ سے بڑھا کر 6 لاکھ کر دی گئی ہے۔ یعنی 6 لاکھ تک کے کرائے پر کوئی ٹیکس نہیں کٹے گا۔
سینئر سٹیزنز کے لیے بینک FD (فکسڈ ڈپازٹ) کے سود پر TDS کی حد 50 ہزار سے بڑھا کر 1 لاکھ کر دی گئی ہے۔
پروفیشنل سروسز پر TDS کی حد 30 ہزار سے بڑھا کر 50 ہزار کر دی گئی ہے۔
🔴 اس کا فائدہ: چھوٹے انکم گروپس کے لیے زیادہ بچت اور بہتر کیش فلو۔
- TCS (ٹیکس کلیکٹڈ ایٹ سورس) میں نرمی
بچوں کی بیرون ملک تعلیم کے لیے بھیجی جانے والی رقم پر TCS کی حد 7 لاکھ سے بڑھا کر 10 لاکھ کر دی گئی ہے۔
اگر یہ رقم بینک لون سے لی گئی ہے تو بھی TCS سے چھوٹ ملے گی۔
🔴 اس کا فائدہ: والدین پر کم بوجھ اور پیسوں کی ٹرانسفر میں آسانی۔
- ٹیکس ریٹرن فائل کرنے میں زیادہ وقت
اب 24 ماہ کے بجائے 48 ماہ تک اپڈیٹڈ ریٹرن فائل کر سکیں گے۔
24 سے 36 ماہ کے دوران ریٹرن فائل کرنے پر 60% اضافی ٹیکس، جب کہ 36 سے 48 ماہ کے دوران 70% اضافی ٹیکس دینا ہوگا۔
🔴 اس کا فائدہ: غلطیوں کو ٹھیک کرنے کے لیے زیادہ وقت، لیکن اضافی چارجز کا دھیان رکھنا ہوگا۔
- ULIP (یونٹ لنکڈ انشورنس پلان) پر ٹیکس
اگر سالانہ پریمیم 2.5 لاکھ سے زیادہ ہے تو یہ “کپیٹل ایسٹ” تصور ہوگا۔
12 مہینے سے زیادہ رکھنے پر 12.5% لانگ ٹرم کیپٹل گین ٹیکس اور کم رکھنے پر 20% شارٹ ٹرم ٹیکس دینا ہوگا۔
🔴 اس کا فائدہ: یولپ کو ٹیکس فری انویسٹمنٹ کے طور پر غلط استعمال ہونے سے روکنا۔
- کَسٹم ڈیوٹی میں تبدیلی
150 سے 200 اشیاء پر اثر پڑے گا۔
سستی ہونے والی چیزیں: مہنگی گاڑیاں، جان بچانے والی دوائیں، اور EV بیٹری پارٹس۔
مہنگی ہونے والی چیزیں: اسمارٹ میٹر، درآمد شدہ جوتے، اور LED ٹی وی۔
🔴 اس کا فائدہ: ضروری اشیاء سستی، لیکن کچھ درآمدی اشیاء مہنگی۔
- نئی تبدیلیاں کب لاگو ہوں گی؟
یہ زیادہ تر تبدیلیاں 1 اپریل 2025 سے نافذ ہوں گی، لیکن کچھ کے لیے CBIC (سنٹرل بورڈ آف انڈائریکٹ ٹیکسز اینڈ کسٹمز) کا نوٹیفکیشن آنا باقی ہے۔
🔴 شاپنگ اور سرمایہ کاری سے پہلے ان تبدیلیوں کو چیک کر لیں!