ہند-پاک کشیدگی پر امریکہ کا اظہارِ تشویش،جنگ سے گریز اور سفارت کاری پر زور

امریکہ نے ہند-پاک کشیدگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فریقین سے حملے روکنے اور مسئلے کو سفارتی طریقے سے حل کرنے پر زور دیا ہے۔
واشنگٹن — امریکہ نے بھارت اور پاکستان کے درمیان جاری کشیدہ صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے دونوں ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ اشتعال انگیزی سے باز رہیں اور مسائل کو ذمہ داری کے ساتھ حل کریں۔امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے ایک پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ واشنگٹن دونوں ممالک پر زور دیتا ہے کہ وہ حملے بند کریں اور سفارتی راستے سے مسئلے کا حل تلاش کریں۔ ثالثی سے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا کہ اگر اس نوعیت کی کوئی کوشش کی جا رہی ہو، تو اسے میڈیا کی زینت نہیں بنانا چاہیے۔
ترجمان کے مطابق، امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے حالیہ دنوں میں پاکستان اور بھارت کے اعلیٰ حکام سے بات چیت کی ہے اور واشنگٹن اس بات کا خواہاں ہے کہ یہ تنازع مزید نہ بڑھے۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکہ گزشتہ دو ہفتوں سے دونوں ملکوں سے مسلسل رابطے میں ہے، تاہم ان بات چیت کی تفصیلات منظرعام پر لانے کی ضرورت نہیں سمجھی جاتی۔
پہلگام واقعے سے متعلق بات کرتے ہوئے ٹیمی بروس نے کہا کہ پاکستان اس واقعے کی آزادانہ تحقیقات چاہتا ہے، اور امریکہ بھی اس موقف کی حمایت کرتا ہے کہ واقعے کے ذمہ داروں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔ترجمان نے واضح کیا کہ جنگ یا پرتشدد رویے سے مسائل حل نہیں ہوتے، اور امریکہ کی پالیسی یہی ہے کہ تمام فریقین تحمل اور سفارت کاری کا راستہ اختیار کریں۔