گجرات میں کانگریس کی ناکامی، راہل گاندھی کا بڑا اعتراف

کانگریس گجرات کو راستہ نہیں دکھا پا رہی، پارٹی میں بی جے پی کے لوگ گھسے بیٹھے ہیں، انہیں باہر نکالنا ہوگا!’’ راہل گاندھی کا اعلان— ‘‘بس 5% ووٹ بڑھتے ہی گجرات میں بڑی تبدیلی آئے گی!
کانگریس رہنما راہل گاندھی نے احمد آباد میں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے ایک بڑا اور حیران کن اعتراف کیا کہ گجرات میں کانگریس عوام کو راستہ نہیں دکھا پا رہی۔ انھوں نے کہا کہ گجرات میں پارٹی دو دھڑوں میں بٹی ہوئی ہے—ایک وہ جو عوام کے ساتھ کھڑے ہیں اور دوسرا وہ جو عوام سے کٹے ہوئے ہیں اور بی جے پی کے ساتھ ملے ہوئے ہیں۔ جب تک کانگریس ان دو گروپوں کو الگ نہیں کرے گی، تب تک عوام پارٹی پر اعتماد نہیں کرے گی۔
’’بی جے پی کے لیے اندرونی طور پر کام کرنے والوں کو باہر نکالیں‘‘
راہل گاندھی نے سخت مؤقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس کے پاس ’’ببر شیر‘‘ ہیں، لیکن وہ پیچھے سے زنجیروں میں جکڑے ہوئے ہیں۔ اگر ہمیں گجرات میں کانگریس کو مضبوط بنانا ہے، تو بی جے پی کے لیے اندرونی طور پر کام کرنے والوں کو باہر نکالنا ہوگا۔ چاہے 10، 15، 20 یا 30 لوگوں کو پارٹی سے نکالنا پڑے، سخت فیصلے لینے ہوں گے۔ انھوں نے کہا کہ جو لوگ بی جے پی کے لیے کانگریس کے اندر بیٹھ کر کام کر رہے ہیں، وہاں بھی انھیں کوئی جگہ نہیں ملے گی، بی جے پی انھیں بھی باہر نکال دے گی۔
’’ہم نے 30 سال میں عوام کی امیدیں پوری نہیں کیں‘‘
راہل گاندھی نے گجرات میں کانگریس کی ناکامی کو قبول کرتے ہوئے کہا کہ “ہمیں یہ ماننا پڑے گا کہ گزشتہ 30 سال میں گجرات کے عوام نے ہم سے امیدیں لگائی تھیں، مگر ہم وہ امیدیں پوری نہیں کر سکے۔” انھوں نے کہا کہ جب تک کانگریس اپنی ذمہ داری پوری نہیں کرے گی، تب تک گجرات کے لوگ پارٹی کو ووٹ نہیں دیں گے۔ “ہمیں گجرات کی عوام کے پاس جا کر ان کی بات سننی ہوگی، نعرے اور تقاریر کافی نہیں ہیں۔‘‘
’’گجرات نے آزادی کی جنگ میں قیادت دی، آج خود راستہ تلاش کر رہا ہے‘‘
راہل گاندھی نے گجرات کی تاریخی حیثیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ’’گجرات نے آزادی کی جنگ میں پورے ملک کو قیادت دی۔‘‘ مہاتما گاندھی اور سردار ولبھ بھائی پٹیل گجرات سے تھے، ’’انھوں نے پورے ملک کو آزادی کی جنگ لڑنے کا طریقہ سکھایا۔‘‘ لیکن آج یہی گجرات خود راستہ تلاش کر رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ گجرات ہم سے یہ مطالبہ کر رہا ہے کہ اسے ترقی اور انصاف کی راہ پر واپس لایا جائے۔
’’اپوزیشن کے پاس 40 فیصد ووٹ، صرف 5 فیصد اور بڑھانے کی ضرورت ہے!‘‘
راہل گاندھی نے کہا کہ گجرات میں اپوزیشن کے پاس 40 فیصد ووٹ موجود ہیں۔ اگر کانگریس مزید صرف 5 فیصد ووٹ حاصل کر لے، تو یہاں کی سیاست میں بڑی تبدیلی آسکتی ہے۔ انھوں نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ “تلنگانہ میں ہم نے 22 فیصد ووٹ بڑھائے، اگر گجرات میں 5 فیصد بھی بڑھ جائیں تو بڑا فرق پڑے گا۔‘‘ لیکن ایسا تب ممکن ہوگا جب کانگریس عوام کے ساتھ مضبوط رشتہ بنائے گی اور ان کے مسائل کو سمجھنے کی کوشش کرے گی۔
’’گجرات کے کھانے نے میرا وزن ایک کلو بڑھا دیا!‘‘
تقریر کے آخر میں راہل گاندھی نے ہلکے پھلکے انداز میں کہا کہ “جب بھی میں گجرات آتا ہوں، وزن کم کرنے کی کوشش کرتا ہوں، لیکن آپ لوگ جس ریستوران میں لے جاتے ہیں، وہاں میرا وزن ایک کلو بڑھ جاتا ہے!” ان کے اس جملے پر کارکنوں نے زوردار قہقہے لگائے۔