بہار میں بدامنی، حکومت پر تیجسوی یادو کا سخت ردعمل

تیجسوی یادو نے بہار میں بڑھتے جرائم پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے وزیراعظم کی خاموشی اور نتیش حکومت کی ناکامی پر سوال اٹھائے۔
پٹنہ: بہار اسمبلی میں قائد حزب اختلاف تیجسوی یادو نے ریاست کی بگڑتی ہوئی قانون و نظم و نسق کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہار میں عام لوگ خود کو غیر محفوظ محسوس کر رہے ہیں اور جرائم کا گراف مسلسل بڑھتا جا رہا ہے۔تیجسوی یادو کا کہنا تھا، “ریاست میں خوفناک حالات پیدا ہو چکے ہیں۔ اساتذہ، انجینئرز، کاروباری افراد اور ٹھیکیداروں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ ہر طبقے میں عدم تحفظ کا احساس پایا جاتا ہے۔”
انہوں نے وزیراعظم نریندر مودی کی خاموشی پر بھی سوال اٹھایا اور کہا، “ہم جاننا چاہتے ہیں کہ وزیراعظم اس سب پر خاموش کیوں ہیں؟ کیا انہوں نے ایک بار بھی بہار کے عوام کے دکھ کا اظہار کیا ہے، یا وہ صرف انتخابات کے دوران آ کر تقریریں ہی کریں گے؟”تیجسوی یادو نے مزید کہا کہ اگر وزیراعظم ووٹ لینے کے لیے یہاں آتے ہیں اور عوام انہیں ووٹ دیتے ہیں تو ان پر ریاست کو تحفظ دینے کی ذمہ داری بھی عائد ہوتی ہے۔ انہوں نے وزیراعلیٰ نتیش کمار پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ بہار سنبھالنے میں ناکام ہو چکے ہیں۔
تیجسوی یادو نے الزام لگایا کہ بہار میں حکومت دراصل بی جے پی کے “ریموٹ کنٹرول” سے چل رہی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بی جے پی کے اتحادی رہنما، جیسے اوپندر کشواہا اور چِراغ پاسوان، خود بھی ریاست کی امن و قانون کی صورتحال پر سوالات اٹھا رہے ہیں۔انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ عوام کے جان و مال کے تحفظ کو اولین ترجیح دی جائے اور حالات کو بہتر بنانے کے لیے فوری اور مؤثر اقدامات کیے جائیں۔