بھارت کا چینی شہریوں کو دوبارہ سیاحتی ویزا جاری کرنے کا اعلان
بھارت نے چین کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کے لیے چینی شہریوں کو سیاحتی ویزا دوبارہ جاری کرنے کا اعلان کیا ہے، جسے چین نے خوش آئند قرار دیا ہے۔
بھارت نے اس ہفتے سے چینی شہریوں کو سیاحتی ویزا دوبارہ جاری کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ قدم دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں بہتری لانے کی کوششوں کا حصہ ہے، جو 2020 میں لداخ کی گلوان وادی میں ہونے والی سرحدی جھڑپوں کے بعد متاثر ہوئے تھے۔بیجنگ میں واقع بھارتی سفارتخانے نے اطلاع دی ہے کہ چینی شہری جمعرات سے سیاحتی ویزے کے لیے درخواست دے سکتے ہیں۔ اس سلسلے میں بیجنگ، شنگھائی اور گوانگژو میں بھارتی ویزا مراکز پر درخواست جمع کرانے کے طریقۂ کار اور ضروری دستاویزات کی تفصیلات بھی جاری کر دی گئی ہیں۔چین کی وزارتِ خارجہ نے بھارت کے اس فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے اسے سرحد پار سفر کو آسان بنانے کی ایک مثبت پیش رفت قرار دیا ہے۔ چینی وزارتِ خارجہ کے ترجمان گُوو جیاکُن نے کہا کہ دونوں ممالک کے عوام کے درمیان رابطے بڑھانا مشترکہ مفاد میں ہے اور چین اس سلسلے میں بھارت سے رابطے اور تعاون کے لیے تیار ہے۔
یہ فیصلہ اس وقت سامنے آیا ہے جب بھارتی وزیرِ خارجہ ایس۔ جے شنکر نے حال ہی میں بیجنگ میں چینی وزیرِ خارجہ وانگ یی سے ملاقات کی۔ وہ 14 اور 15 جولائی کو شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے وزرائے خارجہ اجلاس میں شرکت کے لیے چین گئے تھے۔ اس دوران انھوں نے چین کے نائب صدر ہان ژینگ سے بھی ملاقات کی اور باہمی تعلقات کو معمول پر لانے کی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا۔یاد رہے کہ گزشتہ ماہ دونوں ممالک نے تقریباً پانچ سال کے وقفے کے بعد دوبارہ کیلاش مانسروور یاترا کی اجازت دی تھی، جو کہ دوطرفہ تعلقات میں بہتری کی ایک اور علامت ہے۔