آسمان پرمچھلی نمامیزائل نے لوگوں کوحیران کردیا

ایران-اسرائیل جنگ کے دوران تل ابیب کے آسمان پر مچھلی نما میزائل نظر آنے کا سبب ایران کی ہائپرسونک میزائلوں سے پیدا ہونے والا ’جیلی فش ایفیکٹ‘ ہے۔
ایران اور اسرائیل کے درمیان حالیہ تنازع اپنی شدت کی انتہا کو پہنچ چکا ہے۔ جنگ کا یہ سلسلہ ساتویں روز میں داخل ہو چکا ہے اور دونوں ممالک کے آسمانوں پر میزائلوں کی گھن گرج سنائی دے رہی ہے۔ اسی دوران سوشل میڈیا پر کچھ ویڈیوز اور تصاویر وائرل ہو رہی ہیں جن میں اسرائیل کے آسمان پر ایک ایسی میزائل دیکھی جا سکتی ہے جو مچھلی جیسی دکھائی دیتی ہے۔ یہ منظر لوگوں کے لیے حیرت اور تجسس کا باعث بن گیا ہےاور سبھی کا سوال ہے کہ آخر آسمان میں یہ میزائل مچھلی کی شکل میں کیوں نظر آئی؟
ایران کی فَتح-1 ہائپرسونک میزائل
18 جون کو ایرانی پاسدارانِ انقلاب (IRGC) نے دعویٰ کیا کہ انھوں نے اسرائیل کے دارالحکومت تل ابیب کی جانب فَتح-1 ہائپرسونک میزائلیں داغی ہیں۔ ہائپرسونک میزائلیں آواز کی رفتار سے پانچ گنا تیز ہوتی ہیں اور پرواز کے دوران بھی سمت بدل سکتی ہیں، جس سے ان کا سراغ لگانا یا انھیں تباہ کرنا بے حد مشکل ہو جاتا ہے۔
‘مچھلی جیسی’ میزائل کا راز: جیلی فش ایفیکٹ
اسرائیلی آسمان پر دیکھی گئی مچھلی نما روشنی دراصل ایک سائنسی مظہر ہے جسے ‘جیلی فش ایفیکٹ’ کہا جاتا ہے۔ جب کسی راکٹ یا میزائل کے پچھلے حصے سے نکلنے والی گرم گیسیں فضا میں پھیلتی ہیں، تو وہ بعض مخصوص حالات میں آسمان پر تیرتی ہوئی چمکدار جیلی فش یا مچھلی جیسی شکل اختیار کر لیتی ہیں۔یہ منظر تب زیادہ واضح ہوتا ہے جب راکٹ کا تجربہ یا حملہ سورج نکلنے سے پہلے کے وقت میں کیا جائے۔ اس وقت آسمان پر ہلکی روشنی اور اندھیرے کا امتزاج موجود ہوتا ہے، جو ان گیسوں کو سورج کی روشنی سے منعکس کر کے ایک روشن اور عجیب و غریب شکل میں ڈھال دیتا ہے۔
جیسے ہی یہ گیسیں بلند فضا میں پھیلتی ہیں، ان میں موجود پانی بخارات بن کر برف کے باریک ذرات میں تبدیل ہو جاتا ہے، جو ایک قسم کے ننھے منشور (پرزم) کی طرح سورج کی روشنی کو بکھیرتے ہیں اور یہی روشنی آسمان میں ایک چمکتی ہوئی ‘مچھلی’ کی مانند نظر آتی ہے۔یہ سائنسی عمل جنگی ماحول میں ایک غیر متوقع منظر تو ضرور پیش کرتا ہے، لیکن یہ مکمل طور پر قدرتی اور سائنسی بنیادوں پر مبنی ہے۔